*جو انسان الفاظ کی چوٹ برداشت کرنے کی اہلیت نہیں رکھتا وہ اس قابل نہیں کہ کسی کو کسی بھی عمل کی تلقین کر سکے اگر آپ ناصح راہبر بننے اور اچھی زندگی گزارنے کے خواہشمند ہیں تو الفاظ کی چوٹ سہنا سیکھیں جیسے ہر پھول کے ساتھ کانٹے ہوتے ہیں* *ایسے ہی ہر انسان کی زندگیوں میں الجھنیں کانٹے اور جگہ جگہ پر مشکلات ہوتی ہیں جنہیں حل کرکے سہہ کر ہی آگے بڑھا جاتا ہے* *اور آپ مضبوط اُس وقت تک نہیں بن سکتے جب تک برداشت کرنا نا سیکھ جائیں*
Join This Group